اسکندریہ کی لائبریری میں زہا حدید کے فن تعمیر سے متعلق ایک دستاویز

زہا حدید
زہا حدید
TT

اسکندریہ کی لائبریری میں زہا حدید کے فن تعمیر سے متعلق ایک دستاویز

زہا حدید
زہا حدید
 

فن تعمیر میں عراق کی مشہور خاتون انجینئر زہا حدید کے چشن کی مناسبت سے اسکندریہ کی لائبریری میں مصری نیشنل میوزیم کمیٹی نے میوزیم کے دستاویزات کی کڑیوں میں زہا حدید اور عجائب گھروں کی تعمیرکے نام سے ایک نئے دستاویز جاری کیا ہے۔

          یہ دستاویز فیوچر یونیورسٹی کی خاتون استاذ مساعد انجینئر سالی ریاض کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں ایک عجائب گھر کی تعمیراتی ڈیزائن کے ذریعہ عجائب گھروں کی فن تعمیر کا تعارف کیا گیا ہے اور اس پر تعمیراتی ڈیزائنر زہا حدید کی دستخط ہے اور یہ عجائب گھر نوراجک اور موجودہ فن کا میوزیم ہے اور اس دستاویز میں تجزیاتی منہج اختیار کیا گیا ہے اور اس جائزہ میں عجائب گھر کے ڈیزائن کے فنی مسابقہ، اس کے شرائط اور اس کے مقاصد بھی موجود ہیں (۔۔۔)

        قابل ذکر بات یہ ہے کہ عجائب گھر کے چھ دستاویز اب تک شائع ہو چکے ہیں اور یہ دستاویوات اسکندریہ لائبریری کی مدد سے شا‏ئع ہوتے ہیں کیونکہ یہ لائبریری عربی زبان میں عجائب گھروں کے علوم کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

جمعرات – 16 ذی الحجہ 1438 ہجری – 7 ستمبر 2017 ء شمارہ نمبر: (14163)



عراق میں گھریلو تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات... اور متاثرین بچے ہیں

بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)
بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)
TT

عراق میں گھریلو تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات... اور متاثرین بچے ہیں

بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)
بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)

عراقی شہری امجد حمید (39 سالہ) جب دارالحکومت بغداد میں اپنے گھر میں داخل ہوئے تو اپنی دس سالہ بیٹی کے جسم پر شدید مار کے نشان دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس نے یہ الزام اپنی بیوی پر لگانے میں کوئی غلطی نہیں کی، جس سے اس نے حال ہی میں اپنی بیٹی کی ماں سے علیحدگی کے بعد شادی کی تھی، کیونکہ نئی ​​بیوی کو بچے کی بدسلوکی میں اپنی نفرت اور حسد کے جذبات کو تسکین دینے کا ایک ذریعہ مل گیا تھا۔

دو بچوں کے والد حمید نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا: "اپنی بیوی سے علیحدگی کے بعد میں نے دو بچوں کی دیکھ بھال کے لیے دوسری شادی کر لی اور میں نے اسے کہا کہ وہ ان بچوں کے معاملات کو سنبھالے اور ان سے لاپرواہی نہ کرے اور اس کے بدلے میں اسے ہر وہ چیز فراہم کروں گا جس کی اسے ضرورت ہوگی کیونکہ میرے حالات اچھے ہیں۔"

اس نے بات کو مکمل کرتے ہوئے کہا: "تھوڑے عرصے کے بعد دونوں بچوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات نظر آنے لگے اور جب میں نے اس سے بات کی تو اس نے کہا کہ وہ میری بیٹی سے حسد کرتی ہے، یہاں تک کہ میرے اس سے لگاؤ ​​کی وجہ سے ایک بار تو اسے تقریباً مارنے والی تھی، چنانچہ دوبارہ طلاق ہو گئی۔"

عراق میں تشدد کی ایک اور کہانی، جس سے گزشتہ دنوں سماجی رابطوں کی سائٹس اور میڈیا بھرا پڑا ہے، یہ کہانی 7 سالہ موسی ولاء کی ہے، جسے اس کی سوتیلی ماں نے کئی ماہ تک تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اسکی زندگی کا ہی خاتمہ کر دیا تھا۔ (...)

جمعرات-23 محرم الحرام 1445ہجری، 10 اگست 2023، شمارہ نمبر[16326]