ریاض: حوثی بیلسٹک میزائل نس روکا گیا

تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

ریاض: حوثی بیلسٹک میزائل نس روکا گیا

تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق کل سعودی عرب ایئر ڈیفنس فورسز نے حوثیوں کی جانب سے سعودی شہروں کی طرف فائر کیے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کو روک کر تباہ وبرباد کیا ہے۔
المالکی نے کہا کہ سعودی دفاع کے ذریعہ روکے جانے والے میزائلوں کو جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے شہروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے چھوڑا گیا تھا اور یہ کاروائی بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
المالکی نے بتایا کہ صنعا حوثی میلیشیاؤں کے ذریعہ سعودی عرب کی سرزمین کی طرف بیلسٹک میزائل چھوڑے جانے، اسے جمع کرنے اور اسے مرکب کرنے کا ایک مقام بن گیا ہے اور مشترکہ اتحادی فوج کی قیادت نے بیلسٹک میزائل، ڈرون، بکتر بند کشتیوں اور ریموٹ کنٹرول والی کشتیوں کا استعمال کرکے حوثی میلیشیاؤں کی طرف سے ہونے والی خلاف ورزیوں سے نمٹنے میں انتہائی پابندی اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]