دہشت پسند دائیں بازو کے قتل عام سے جرمنی میں صدمہ کا ماحول

قتل عام کی جگہ پر موجود کیفے کے پاس جرمن پولیس افسران اور گلاب کے پھولوں کو دیکھا جا سکتا ہے
قتل عام کی جگہ پر موجود کیفے کے پاس جرمن پولیس افسران اور گلاب کے پھولوں کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

دہشت پسند دائیں بازو کے قتل عام سے جرمنی میں صدمہ کا ماحول

قتل عام کی جگہ پر موجود کیفے کے پاس جرمن پولیس افسران اور گلاب کے پھولوں کو دیکھا جا سکتا ہے
قتل عام کی جگہ پر موجود کیفے کے پاس جرمن پولیس افسران اور گلاب کے پھولوں کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو دائیں بازو کے ایک انتہا پسند کی ذریعہ ان نو افراد کو ہلاک کئے جانے کے بعد جن کی اکثریت کرد اور ترک نسل سے ہے جرمنی کا شہر ہاناؤ ایک صدمے کی کیفیت میں ہے اور اس کیفیت کے بارے میں الشرق الاوسط نے بتایا ہے۔
تیسری نسل کے ترک اور کرد مہاجرین جو سالوں پہلے جرمنیوں کے ساتھ یہاں آئے ہیں بغیر کسی پریشانی کے جی رہے ہیں اور مصطفیٰ نامی تیس سال کے نوجوان نے اس قتل عام میں اپنے دوستوں کو کھو دیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہاں پیدا ہوا ہے اور یہیں بڑا ہوا ہے اور وہ جرمنوں کے ساتھ کام بھی کرتا ہے اور اسے کبھی بھی امتیازی سلوک کا احساس نہیں ہوا ہے اور مصطفیٰ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کیونکہ وہ اور ان کے اہل خانہ اس قتل عام میں بچ گئے ہیں اور مصطفیٰ نے بڑے دکھ کے ساتھ بات کی ہے اور کہا ہے کہ اس کا دل متاثرین کے غم میں رنجیدہ ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]


واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]