تیونس: تقسیم کے باوجود حکومت کو پارلیمانی اعتماد حاصل

گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس: تقسیم کے باوجود حکومت کو پارلیمانی اعتماد حاصل

گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الیاس الفخفاخ کی حکومت نے تیونس میں اپنے فرائض کا آغاز اس وقت کر دیا ہے جب اسے پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہو جبکہ حکمران اتحاد بنانے والے رہنماؤں کی صفوں میں تفرقہ دیکھا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے آدھے سے زیادہ ممبروں کی منظوری کے بعد یہ معاملہ گزشتہ رات سے پہلے اس تشکیل کے سلسلہ میں حل ہو گیا ہے جس کی تجویز الفخفاخ نے کی ہے اور اسی طرح اس کے پروگرام کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ہے جبکہ ایک تہائی سے زیادہ افراد نے اس کی مخالفت کی ہے۔
ایک دوسرے پر الزامات لگائے جانے اور اس کے اجزاء کے مابین فرق نہ کرنے کی روشنی میں نئی ​​حکومت کی استقامت کے بارے میں سوالات پیدا ہوئے ہیں اور آئینی قانون کے ماہر الصادق بلعید اور دیگر مقامی مبصرین کے مطابق حکومت کے منظوری اجلاس کے دوران 150 نائبین کے مابین باہمی الزامات نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سیاسی منظر کو تفرقہ اور دوبارہ تشکیل کے خطرہ کا سامنا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]