ترکی اور شام کے تصادم کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی ہو گیا

کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ترکی اور شام کے تصادم کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی ہو گیا

کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ادلب میں انقرہ اور دمشق کے مابین ہونے والے تصادم کی وجہ سے شامی فائل عالمگیری منظر عام پر آگئی ہے کیونکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے رابطوں کو ایک سے زیادہ سمت میں تیز کر دیا ہے اور خاص طور پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنے رابطہ کو تیز کر دیا ہے۔
یہ اقدام ادلب میں حکومت کی فوجوں کا ترک نقاط کے پیچھے نہیں ہٹنے کی صورت میں اردوغان کی طرف سے شمال مغربی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے لئے مقرر کی گئی آخری تاریخ سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ اور اردوغان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ شامی حکومت، روس اور ایرانی حکومت مزید بے گناہ شہریوں کو ہلاک اور بے گھر کرنے سے پہلے اپنے حملے روک دیں جبکہ ترک صدر نے اعلان کیا کہ دونوں صدر نے اس انسانی المیہ سے بچنے کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]