عراق: آئینی خلا سے بچنے کا ایک آخری موقع

بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق: آئینی خلا سے بچنے کا ایک آخری موقع

بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو کو عطا کردہ وقت میں سے صرف کل کی مدت باقی رہ گئی ہے جس میں ان کو اپنی حکومت کے لئے بلاکس، اجزاء اور خواہشات میں منقسم پارلیمنٹ سے اعتماد حاصل کرنا ہے اور عراق کو آئینی خلا میں داخل ہونے سے بچانا ہے۔
اور اگر علاوی کو کل اعتماد حاصل ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ان وعدوں کے مطابق بہت مشکل کاموں کا آغاز کردیں گے جن کے سلسلہ میں مبصرین کی ایک بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ یہ ناممکن ہے اور اگر وہ اس میں بھی ناکام ہو گئے جیسے وہ جمعرات کو ناکام ہوئے تھے تو ان کو دوبارہ برطانیہ واپسی کے لئے ٹکٹ ہی بک کرانا پڑے گا حالانکہ انہوں نے پچھلے پارلیمنٹ اجلاس سے چند گھنٹے قبل برطانوی سفیر کو لکھے گئے ایک خط میں اپنی قومیت ترک کردی ہے۔
سابق ممبر پارلیمنٹ اور سیاستدان حيدر الملا کا خیال ہے کہ اتوار کے اجلاس میں علاوی کی کابینہ کو پاس کرنا مشکل ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سیاسی جماعتوں کے پوزیشنوں میں کوئی فرق نہیں آیا ہے جو سنی اور کرد حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی اور پارلیمانی بلاک ہیں جن میں ان کی حمایت کی گئی تھی وہ بھی اس میں شامل ہیں اور ا بان کے رویے بدلنے لگے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]