عراق: آئینی خلا سے بچنے کا ایک آخری موقع

بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق: آئینی خلا سے بچنے کا ایک آخری موقع

بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو کو عطا کردہ وقت میں سے صرف کل کی مدت باقی رہ گئی ہے جس میں ان کو اپنی حکومت کے لئے بلاکس، اجزاء اور خواہشات میں منقسم پارلیمنٹ سے اعتماد حاصل کرنا ہے اور عراق کو آئینی خلا میں داخل ہونے سے بچانا ہے۔
اور اگر علاوی کو کل اعتماد حاصل ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ان وعدوں کے مطابق بہت مشکل کاموں کا آغاز کردیں گے جن کے سلسلہ میں مبصرین کی ایک بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ یہ ناممکن ہے اور اگر وہ اس میں بھی ناکام ہو گئے جیسے وہ جمعرات کو ناکام ہوئے تھے تو ان کو دوبارہ برطانیہ واپسی کے لئے ٹکٹ ہی بک کرانا پڑے گا حالانکہ انہوں نے پچھلے پارلیمنٹ اجلاس سے چند گھنٹے قبل برطانوی سفیر کو لکھے گئے ایک خط میں اپنی قومیت ترک کردی ہے۔
سابق ممبر پارلیمنٹ اور سیاستدان حيدر الملا کا خیال ہے کہ اتوار کے اجلاس میں علاوی کی کابینہ کو پاس کرنا مشکل ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سیاسی جماعتوں کے پوزیشنوں میں کوئی فرق نہیں آیا ہے جو سنی اور کرد حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی اور پارلیمانی بلاک ہیں جن میں ان کی حمایت کی گئی تھی وہ بھی اس میں شامل ہیں اور ا بان کے رویے بدلنے لگے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]