خلیج عرب کے کنارے دفاعی یکجہتی کا پیغام

شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
TT

خلیج عرب کے کنارے دفاعی یکجہتی کا پیغام

شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
کل سعودی عرب کے مشرقی علاقے جبیل میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر نگرانی "خلیجی مشترکہ دفاع 1" نامی فوجی مشقیں ان میں شریک ممالک کے رہنماؤں کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوئیں۔ یہ مشقیں اس میں شریک ممالک کی تعداد؛ جنکی تعداد 24 تھی، مختلف مہارتوں اور ہتھیاروں کی نوعیت کے اعتبار سے خطے کی سب سے بڑی فوجی مشقیں شمار کی جا رہی ہیں۔
      یہ فوجی مشقیں مختلف مقاصد پر مبنی تھیں، جن میں فوج کی صلاحتیوں میں اضافہ، سیکورٹی اور فوجی اداروں میں مشترکہ حکمت عملی کے تحت جدید آلات کا استعمال، اور مشترکہ فوجی اور سیکورٹی تعاون کی تکمیل کو فروغ دینا شامل تھا۔
      دوسری جانب، مبصرین کا کہنا ہے کہ خلیج عرب کے کنارے فوجی مشقیں درحقیقی خلیج کے علاقے میں درپیش خطرات کے لئے ایک واضح یکجہتی کا پیغام ہے۔
      "مشترکہ خلیجی دفاع 1” کے ترجمان کرنل عبد اللہ نے "الشرق الاوسط” سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ مشقوں کا مقصد اتحاد بنانا نہیں بلکہ یہ فوجی اتحاد میں شامل افواج کا مشترکہ عمل ہے۔ (۔۔۔)
منگل – 1 شعبان 1439 ہجری – 17 اپریل 2018ء  شمارہ: [ 14385]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]