خلیج عرب کے کنارے دفاعی یکجہتی کا پیغام

شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
TT

خلیج عرب کے کنارے دفاعی یکجہتی کا پیغام

شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
کل سعودی عرب کے مشرقی علاقے جبیل میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر نگرانی "خلیجی مشترکہ دفاع 1" نامی فوجی مشقیں ان میں شریک ممالک کے رہنماؤں کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوئیں۔ یہ مشقیں اس میں شریک ممالک کی تعداد؛ جنکی تعداد 24 تھی، مختلف مہارتوں اور ہتھیاروں کی نوعیت کے اعتبار سے خطے کی سب سے بڑی فوجی مشقیں شمار کی جا رہی ہیں۔
      یہ فوجی مشقیں مختلف مقاصد پر مبنی تھیں، جن میں فوج کی صلاحتیوں میں اضافہ، سیکورٹی اور فوجی اداروں میں مشترکہ حکمت عملی کے تحت جدید آلات کا استعمال، اور مشترکہ فوجی اور سیکورٹی تعاون کی تکمیل کو فروغ دینا شامل تھا۔
      دوسری جانب، مبصرین کا کہنا ہے کہ خلیج عرب کے کنارے فوجی مشقیں درحقیقی خلیج کے علاقے میں درپیش خطرات کے لئے ایک واضح یکجہتی کا پیغام ہے۔
      "مشترکہ خلیجی دفاع 1” کے ترجمان کرنل عبد اللہ نے "الشرق الاوسط” سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ مشقوں کا مقصد اتحاد بنانا نہیں بلکہ یہ فوجی اتحاد میں شامل افواج کا مشترکہ عمل ہے۔ (۔۔۔)
منگل – 1 شعبان 1439 ہجری – 17 اپریل 2018ء  شمارہ: [ 14385]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]