خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک

خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک
TT

خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک

خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک
سابق سعودی وزیر عبد العزیز محی الدین خوجہ نے اپنی ڈائری میں ایسے بہت سے پہلوؤں کا انکشاف کیا ہے جن کا سامنا انہیں سفارتی، سیاسی اور میڈیا کے میدانوں میں اپنے طویل کیریئر کے دوران سامنا کرنا پڑا ہے اور الشرق الاوسط کو اس ڈائری کے نشر ہونے سے پہلے اس کی ایک کاپی ملی ہے۔
خوجہ ماسکو میں سفیر کے طور طور پر کام کرنے کے دوران اس وقت روک سے گئے جب انہوں نے سوویت یونین کے خاتمے کا مشاہدہ کیا اور انہیں ترکی میں سعودی سفارتکاروں کے ساتھ پراسرار قتل کی کوششوں کا سامنا کرنا پڑا اور پھر اس کے بعد انہوں نے مراکش، لبنان اور وزارت اطلاعات میں کئی سال کام کئے۔
بیروت میں "تجربہ ... ثقافت، سیاست اور میڈیا کے باہمی رابطوں" کے عنوان سے "میزیں" کے ذریعہ شائع کردہ اس کتاب میں سفیر خوجہ کے سفارتی کام کے رازوں کے بارے میں کچھ دلچسپ معلومات موجود ہیں اور اس کتاب میں ان ممالک میں جہاں انہوں نے کام کیا ہے وہاں کے کچھ اہم سیاسی رہنماؤں کے بارے میں بھی ایک جائزہ پیش کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 10 رجب المرجب 1441 ہجرى - 05 مارچ 2020ء شماره نمبر [15073]


ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء
TT

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

عراقی دار المدیٰ پبلشرز نے "ایک ہزار اور ایک راتیں" کا ایک نیا ترمیم شدہ ایڈیشن جاری کیا ہے، جس کی تحقیق، تبصرہ اور مقدمہ عراقی عالم محسن مہدی نے پیش کیا، جنہیں ایک نامعلوم کاپی حاصل کرنے میں بیس سال سے زیادہ کا عرصہ لگا یہاں تک کہ انہوں نے اسے (پہلے اصلی عربی نسخے سے ایک ہزار اور ایک راتیں) کے عنوان کے تحت اسے مکمل کیا۔

محقق کی جانب سے لکھے گئے جامع مقدمے میں کتاب کے مخطوطات کی تحقیق اور مشاہدے کے سفر، مطبوعہ نسخوں کے تنقیدی جائزے، کتاب کی زبان، قلمی نسخے اور ان کی ترتیب کے علاوہ متن کے حاشیے پر لکھی گئی علامتوں کی سیر حاصل وضاحت کی گئی ہے۔

انہوں نے اپنے کام کا آغاز الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کے قدیم ترین ایڈیشن سے کیا جو کلکتہ ایڈیشن ہے، اسے شیخ شیروانی الیمانی نے 1814-1818 کے درمیان دو حصوں میں شائع کیا تھا اور اس کا عنوان تھا، "حکایات مائہ لیلہ من الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک راتوں سے ایک سو راتوں کی کہانیاں)" تاہم، شیروانی نے اس کتاب کی اشاعت میں اعتماد کئے گئے نسخوں کی شناخت کا ذکر نہیں کیا۔اسی طرح، کتاب کے دیگر ایڈیشنوں میں اصل کتاب کا کوئی سراغ نہیں ملتا جس پر اعتماد کیا گیا تھا۔(...)