"الشرق الاوسط" سے لبنان کے وزیر خارجہ کی گفتگو: ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں

لبنان کے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

"الشرق الاوسط" سے لبنان کے وزیر خارجہ کی گفتگو: ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں

لبنان کے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ ناصيف حتي نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم لبنان کے جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے مشکل وقت میں ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر عرب ملک کے احترام اور لبنان کی خودمختاری کی بنیاد پر باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے، فروغ دینے اور مزید کامیاب بنانے کے لئے عرب بھائیوں کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
"الشرق الأوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے حتی نے یہ بھی کہا کہ پہلے پہل لبنان اپنے برادر ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات رکھنا چاہتا ہے اور بین الاقوامی سطح پر ایسی تمام موثر اور بااثر طاقتوں کے ساتھ جن کا لبنان کے ساتھ تعلق ہے ان سب سے بھی بہترین تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو آپسی اختلافات کے باوجود لبنان کے کسی بھی قریبی یا برادر ملک کے خلاف منفی بیانات نہ دینے کی خواہش ظاہر کی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ لبنان کا سرکاری موقف نہیں ہوگا بلکہ ایک جماعت کا مخصوص موقف ہوگا اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان ہمیشہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے اور سب سے کم متاثر کرنے والا ملک رہا ہے لہذا یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ بیرونی تعلقات بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور احترام پر مبنی ہوں۔(۔۔۔)
پیر 14 رجب المرجب 1441 ہجرى - 09 مارچ 2020ء شماره نمبر [15077]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]