سعودی عرب کا تیل کی پیداوار کو 13 ملین بیرل فی دن تک بڑھانے کا اعلان

ارامکو اپنی پیداواری صلاحیت کو روزانہ 13 ملین بیرل تک پہنچانے کے لئے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے (الشرق الاوسط)
ارامکو اپنی پیداواری صلاحیت کو روزانہ 13 ملین بیرل تک پہنچانے کے لئے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب کا تیل کی پیداوار کو 13 ملین بیرل فی دن تک بڑھانے کا اعلان

ارامکو اپنی پیداواری صلاحیت کو روزانہ 13 ملین بیرل تک پہنچانے کے لئے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے (الشرق الاوسط)
ارامکو اپنی پیداواری صلاحیت کو روزانہ 13 ملین بیرل تک پہنچانے کے لئے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے (الشرق الاوسط)
"اوپیک +" معاہدہ کے بے نتیجہ خاتمہ کے بعد سعودی عرب نے کل تیل کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی کچے تیل کی فراہمی میں اضافے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور اس دوران روس نے بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
عالمی تیل کمپنی "سعودی آرامکو" کے سی ای او امین الناصر نے کہا ہے کہ انکی کمپنی کو وزارت طاقت کی جانب سے موجودہ وقت میں 12 ملین بیرل سے روزانہ اپنی تیل کی پیداواری صلاحیت کو 13 ملین بیرل تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ کمپنی جلد از جلد اس ہدایت کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہی ہے اور سعودی عرب گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران روزانہ تقریبا 9.7 ملین بیرل تیل کی پیداوار کررہا تھا  لیکن لاکھوں بیرل ذخیرہ شدہ خام تیل کے ہونے کے باوجود اس میں اضافی پیداوار کی صلاحیت موجود ہے جسے وہ کبھی بھی نکال سکتا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 17 رجب المرجب 1441 ہجرى - 12 مارچ 2020ء شماره نمبر [15080]


44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]