سعودی عرب کا تیل کی پیداوار کو 13 ملین بیرل فی دن تک بڑھانے کا اعلان https://urdu.aawsat.com/home/article/2176961/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%88-13-%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%D8%A8%DB%8C%D8%B1%D9%84-%D9%81%DB%8C-%D8%AF%D9%86-%D8%AA%DA%A9-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
سعودی عرب کا تیل کی پیداوار کو 13 ملین بیرل فی دن تک بڑھانے کا اعلان
ارامکو اپنی پیداواری صلاحیت کو روزانہ 13 ملین بیرل تک پہنچانے کے لئے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: «الشرق الأوسط»
TT
TT
سعودی عرب کا تیل کی پیداوار کو 13 ملین بیرل فی دن تک بڑھانے کا اعلان
ارامکو اپنی پیداواری صلاحیت کو روزانہ 13 ملین بیرل تک پہنچانے کے لئے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی پوری صلاحیت سے کام کر رہا ہے (الشرق الاوسط)
"اوپیک +" معاہدہ کے بے نتیجہ خاتمہ کے بعد سعودی عرب نے کل تیل کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی کچے تیل کی فراہمی میں اضافے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور اس دوران روس نے بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ عالمی تیل کمپنی "سعودی آرامکو" کے سی ای او امین الناصر نے کہا ہے کہ انکی کمپنی کو وزارت طاقت کی جانب سے موجودہ وقت میں 12 ملین بیرل سے روزانہ اپنی تیل کی پیداواری صلاحیت کو 13 ملین بیرل تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ کمپنی جلد از جلد اس ہدایت کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہی ہے اور سعودی عرب گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران روزانہ تقریبا 9.7 ملین بیرل تیل کی پیداوار کررہا تھا لیکن لاکھوں بیرل ذخیرہ شدہ خام تیل کے ہونے کے باوجود اس میں اضافی پیداوار کی صلاحیت موجود ہے جسے وہ کبھی بھی نکال سکتا ہے۔(۔۔۔) جمعرات 17رجب المرجب 1441 ہجرى - 12 مارچ 2020ء شماره نمبر [15080]
"بٹ کوائن" کی قیمت میں پھر سے اضافہ ہو کر 50 ہزار ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/4851766-%D8%A8%D9%B9-%DA%A9%D9%88%D8%A7%D8%A6%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%DB%8C%D9%85%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81-%DB%81%D9%88-%DA%A9%D8%B1-50-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD-%D8%AA%DA%A9-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%AF%D8%A6%DB%8C
لیپ ٹاپ کی بورڈ پر ڈیجیٹل کرنسی "بٹ کوائن" کا ایک ماڈل (روئٹرز)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
"بٹ کوائن" کی قیمت میں پھر سے اضافہ ہو کر 50 ہزار ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی
لیپ ٹاپ کی بورڈ پر ڈیجیٹل کرنسی "بٹ کوائن" کا ایک ماڈل (روئٹرز)
دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی "بٹ کوائن" دو سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار 50 ہزار ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے، جو رواں سال میں شرح سود میں کمی کی توقعات اور ڈیجیٹل کرنسی کی قیمت کو ٹریک کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کے لیے گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ریگولیٹری منظوری کے بعد ہے۔
رواں سال "بٹ کوائن" کی قیمت میں اب تک 16.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 27 دسمبر 2021 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جب کہ کل پیر کے روز اتار چڑھاؤ کے بعد اس کی قیمت 4.96 فیصد کے اضافے کے ساتھ 49899 ڈالر سے 50 ہزار کی سطح کے درمیان رہی۔
کرپٹو کرنسی قرض دینے والے پلیٹ فارم "نیکسو" کے شریک بانی انتونی ٹرینچیو نے کہا: "50 ہزار ڈالر قیمت "بٹ کوائن" کے لیے ایک اہم مرحلہ شمار ہوتا ہے، کیونکہ گزشتہ ماہ فوری طور پر " ETFs " کے آغاز کے بعد نہ صرف اس کلیدی نفسیاتی سطح سے اوپر جانے میں ناکام رہا، بلکہ صرف 20 فیصد فروخت کا باعث بنا۔" (...)