الفاخوری کیس میں نصر اللہ کے اپنے اتحادی اسی کے تنقید کے نشانہ پر

حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الفاخوری کیس میں نصر اللہ کے اپنے اتحادی اسی کے تنقید کے نشانہ پر

حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے اپنی پارٹی کے دوستوں اور اتحادیوں میں سے جو اہل بیت ہیں ان میں سے بعض کے خلاف لبنان سے عامر الفاخوری کو نکالنےکے معاملے کے سلسلہ میں ان کے موقف کے بارے میں ان کے شکوک وشبہات کے پس منظر کے خلاف تنقید کی ہے اور اس کے علاوہ انہوں نے ان کے خلاف الزامات اور خیانت کی بھی بات کہی ہے اور اسی وجہ سے پارٹی نے ان کی دوستی اور اتحاد سے نکلنے کی دعوت دی ہے۔
سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ نصر اللہ کی تنقید سے پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ ان کے تعلقات کی ایک مثال پیش ہوئی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فاخوری کو نکالنے کے ڈیل میں پارٹی ملوث نہیں ہے۔
ان ذرائع نے نصر اللہ کی جانب سے ملک اور حکومت کے سربراہ پر کسی قسم کی تنقید نہ کرنے کے سلسلہ میں سوال کیا ہے اور وہ کس چیز کی وجہ سے صدر جمہوریہ جنرل مائکل عون، ان کے سیاسی دھارے، حکومت اور اس کے ممبران اور وزراء کے خلاف کوئی بات کہنے پر آمادہ نہیں ہوئے؟ کیا وہ ان لوگوں کو بے گناہ ثابت کرنا چاہتے ہیں اور وہ فاخوری کے سفر کے سلسلہ میں ذمہ دار نہیں ٹھہراتے ہیں؟ یا وہ کسی ایسے تنازعہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے ہیں جس سے کوئی ایسا مسئلہ سامنے آجائے جو حکومت کی صورتحال کو ایسے وقت میں غیر مستحکم کردے جس میں نئی حکومت لانے کے لئے کوئی متبادل نہیں ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]