زرخیز علاقوں میں داعش کی گرفت تیز ہو رہی ہے

شمال مشرقی شام میں الحسکہ کے الہول کیمپ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام میں الحسکہ کے الہول کیمپ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

زرخیز علاقوں میں داعش کی گرفت تیز ہو رہی ہے

شمال مشرقی شام میں الحسکہ کے الہول کیمپ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام میں الحسکہ کے الہول کیمپ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
"داعش" مغربی عراق اور مشرقی شام کی اپنی زرخیز زمینوں میں اپنی پیش رفت کی کوشش کررہا ہے اور یہ اقدام فرات کے مشرق میں الباغور نامی اپنے آخری ٹھکانہ کے ختم ہونے کے ایک سال بعد ہو رہا ہے۔
قریب 3 سال تک جاری رہنے والی لڑائیوں کے بعد سنہ 2017 کے آخر میں عراق نے داعش کو فوجی طور پر شکست دینے کا اعلان کیا تھا اور عراقی ماہرین کا کہنا تھا کہ تنظیم کے خاتمہ کے لئے فوجی شکست کافی نہیں ہے کیوںکہ عراقی حکام نے تنظیم کے "انکیوبیٹر" کے ساتھ مناسب طریقے سے معاملہ نہیں کیا ہے اور انھوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا تھا کہ متعدد مسائل کی وجہ سے داعش پھر سے لوٹ آیا ہے اور مغربی اطلاعات خصوصا امریکی رپورٹ میں اس بات کی طرف اشارہ تھا وہ ایک بہت بڑا خطرہ پیدا کرنے کے لئے دوبارہ آ چکا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]