الزرفی کی طرف سے شیعہ کے مسترد کئے جانے کو چیلنج

عراق کی طرف سے اتحادی افواج کے تحفظ نہ کئے جانے پر امریکہ کی جانب سے مایوسی کا اظہار

نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الزرفی کی طرف سے شیعہ کے مسترد کئے جانے کو چیلنج

نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی مؤثر شیعہ جماعتوں کے انکار کے باوجود نئی عراقی حکومت تشکیل دینے کے لئے اپنے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نوری المالکی، ہادی العامری، عمار الحکیم اور خود حیدر العبادی جن کی تحریک سے تعلق رکھنے والے الزرفی ہیں، فالح الفياض، قيس الخزعلی کی قیادت میں "اہل حق جماعتوں" کے نمائندوں، صدری تحریک کے نمائندہ مقتدی الصدر اور شیعہ رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد نے الحكيم کے گھر میں ایک اجلاس منعقد کیا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ الزرفي اس عہدہ کو قبول نہ کرنے کے سلسلہ میں معذرت کریں تاکہ ان متبادل کے انتخاب کے لئے ان کے مابین بات چیت کا ایک اور دور شروع کیا جائے۔
اسی سلسلہ میں الزرفي نے اپنی طرف سے  ان کوششوں پر خاموشی کا مظاہرہ نہیں کیا  بلکہ انہوں نے ایک نئی قسم کا چیلنج جسے کسی بھی سابقہ ​​امیدوار نے حکومت بنانے کے لئے پیش نہیں کیا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]