الزرفی کی طرف سے شیعہ کے مسترد کئے جانے کو چیلنج

عراق کی طرف سے اتحادی افواج کے تحفظ نہ کئے جانے پر امریکہ کی جانب سے مایوسی کا اظہار

نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الزرفی کی طرف سے شیعہ کے مسترد کئے جانے کو چیلنج

نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی مؤثر شیعہ جماعتوں کے انکار کے باوجود نئی عراقی حکومت تشکیل دینے کے لئے اپنے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نوری المالکی، ہادی العامری، عمار الحکیم اور خود حیدر العبادی جن کی تحریک سے تعلق رکھنے والے الزرفی ہیں، فالح الفياض، قيس الخزعلی کی قیادت میں "اہل حق جماعتوں" کے نمائندوں، صدری تحریک کے نمائندہ مقتدی الصدر اور شیعہ رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد نے الحكيم کے گھر میں ایک اجلاس منعقد کیا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ الزرفي اس عہدہ کو قبول نہ کرنے کے سلسلہ میں معذرت کریں تاکہ ان متبادل کے انتخاب کے لئے ان کے مابین بات چیت کا ایک اور دور شروع کیا جائے۔
اسی سلسلہ میں الزرفي نے اپنی طرف سے  ان کوششوں پر خاموشی کا مظاہرہ نہیں کیا  بلکہ انہوں نے ایک نئی قسم کا چیلنج جسے کسی بھی سابقہ ​​امیدوار نے حکومت بنانے کے لئے پیش نہیں کیا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]