حدیدہ کے جنرل اختیاری قرنطینہ میں

حدیدہ کے جنرل اختیاری قرنطینہ میں
TT

حدیدہ کے جنرل اختیاری قرنطینہ میں

حدیدہ کے جنرل اختیاری قرنطینہ میں
اقوام متحدہ کے ایک عہدہ دار نے "الشرق الاوسط" کی طرف سے حدیدہ کے جنرل کے بارے میں افواہوں یا قرنطینہ سے متعلق افواہوں کے بارے میں سوال کے جواب میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حودیدہ میں بین الاقوامی مشن (UNMAH) کے سربراہ اور رابطہ کمیٹی برائے بحالی کے سربراہ ابیجت گوہا نے اردن سے واپسی کے بعد اپنے آپ اختیاری قرنطینہ میں بند کر لیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ اقدام طبی ہے سیاسی نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کا یہ تاکیدی بیان اس وقت آیا جب یہ خبر پھیلی کہ حوثیوں کی طرف سے ایلچی کو نظربند کر لیا گیا ہے لیکن اقوام متحدہ کے ایک ذمہ دار نے اپنا نام نہ بتاتے ہوئے اس خبر کا انکار کیا ہے۔
اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ کے مشن کے ترجمان حنان البدوی نے کہا ہے کہ جنرل گوہا صنعا واپس آگئے ہیں اور وہاں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر سے اپنا کام براہ راست کریں گے اور انہوں نے صنعا میں حکام سے رابطہ بھی کیا ہے تاکہ ان کی صحت مزید خراب ہونے سے پہلے ہی متعدد ضروری امور پر تبادلۂ خیال کیا جاسکے۔(۔۔۔)
ہفتہ 03 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 28 مارچ 2020ء شماره نمبر [15096]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]