ترکی کی طرف سے شام میں امریکی فضائی نظام کی ترتیب

حلب-لاذقیہ روڈ پر سراقب کے قریب ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا با سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب-لاذقیہ روڈ پر سراقب کے قریب ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا با سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی کی طرف سے شام میں امریکی فضائی نظام کی ترتیب

حلب-لاذقیہ روڈ پر سراقب کے قریب ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا با سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب-لاذقیہ روڈ پر سراقب کے قریب ترک فوجی گشت کے منظر کو دیکھا با سکتا ہے (اے ایف پی)
27 فروری کو ادلب میں ہونے والے حملے میں اپنے 36 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دوسری بار ترک فوج نے شمال مغربی شام میں واقع گورنریٹ میں امریکہ میں بنایا ہوا فضائی دفاعی نظام کو ترتیب دیا ہے۔
ترک میڈیا نے کل بتایا ہے کہ ترک فوج نے اس خطہ کی طرف امریکہ میں بنایا ہوا "ایم آئی ایم 23 ہاک" ماڈل کا درمیانی رینج والا ایئر ڈیفنس سسٹم بھیجا ہے جہاں ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد حالیہ ہفتوں میں کشیدگی دیکھنے کو ملی ہے اور اس سلسلہ میں ویڈیو کلپس بھی دکھائے گئے ہیں جس میں فوج ادلب گورنریٹ کے راستے دفاعی نظام کے سازوسامان کو منتقل کرتی نظر آرہی ہے اور اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی فضائی دفاعی نظام کی تعیناتی کا مطلب یہ ہے کہ ترک فوج کو اب شام کے جنگی جہازوں کو مار گرانے کے لئے اپنے جنگجوؤں یا "ڈرون" جہازوں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]