دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں واقع یرموک کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی امیدیں بڑی حد تک ٹوٹتی نظر آرہی ہیں کیونکہ وہ اپنی سرزمین فلسطین کی طرف اپنی واپسی کو ایک رمز کے طور پر دیکھ رہے ہیں؛ کیونکہ شامی حکومت کی جانب سے ایک تنظیمی منصوبہ سامنے آیا جس سے اس کیمپ کی ڈیموکریفک اور آبادیاتی حقیقت کو بدل دیا جائے گا جس کے بڑے حصوں کو جنگ نے تباہ کردیا ہے۔
یرموک کیمپ سے پڑوسی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے والے بہت سے فلسطینی اپنے نجی محفلوں میں اس بات پر ماتم کناں ہیں کہ جب انہوں نے کئی دہائیوں کے دوران پتھراؤ جوڑ جوڑ کر اسے بنایا تاکہ ان کے لئے قوت کا سامان بن سکے اور دمشق میں ایک اہم تجارتی مرکز کی حیثیت سے جانا جا سکے پھر اس کے بعد فلسطین میں اسرائیلی حکام کے طرز عمل پر سب سے بڑے مظاہروں کے سلسلہ میں ابتدائی مرکز بنا اور یہ سب ہوا لیکن کیمپ کی فائل کے سلسلہ میں دمشق گورنریٹ کے ایک عہدیدار سمیر الجزائریلی کی جانب سے اس مہینہ کے شروع میں ایسے بیانات کا انکشاف ہوا ہے جس میں انہوں نے اس کیمپ کے بارے میں تنظیمی منصوبے کی تفصیلات کا ذکر کیا ہے جسے نافذ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]