سعودی عرب: ریاض کے اوپر حوثی کے ذریعہ مارے گئے بیلسٹک میزائل برباد

سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
TT

سعودی عرب: ریاض کے اوپر حوثی کے ذریعہ مارے گئے بیلسٹک میزائل برباد

سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
گزشتہ روز سعودی فضائی دفاع نے حوثی میلیشیاؤں کے ذریعہ سعودی سرزمین کی طرف چلائے جانے والے بیلسٹک میزائل کو تباہ وبرباد کر دیا ہے۔
ابتدائی معلومات میں اشارہ کیا گیا ہے کہ بیلسٹک میزائل کو ریاض شہر کے آسمان میں ہلاک کیا گیا ہے اور اس کے کچھ حصے رہائشی علاقوں پر گرے ہیں لیکن کسی قسم کا انسانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
حوثی دہشت گرد میلیشیاؤں کی طرف سے سعودی عرب میں سویلین اشیاء کو نشانہ یمن کی قانونی حکومت اور باغی حوثیوں کے درمیان نئے کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے معاہدہ کے گھنٹوں کے بعد ہوا ہے اور یہ معاہدہ اقوام متحدہ کے ایلچی اور دیگر بین الاقوامی جماعتوں کے دباؤ میں ہوا ہے لیکن حوثیوں نے تمام معاہدوں کو توڑنے کی اپنی پالیسی کو جاری رکھا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]