ایران کی طرف سے عراق میں اپنے ہم نواؤں کے حملوں کا دفاع

امریکی فورسز کو ہلاکتوں سے نمٹنے کے لئے شمالی عراق میں تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل کمانڈ)
امریکی فورسز کو ہلاکتوں سے نمٹنے کے لئے شمالی عراق میں تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل کمانڈ)
TT

ایران کی طرف سے عراق میں اپنے ہم نواؤں کے حملوں کا دفاع

امریکی فورسز کو ہلاکتوں سے نمٹنے کے لئے شمالی عراق میں تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل کمانڈ)
امریکی فورسز کو ہلاکتوں سے نمٹنے کے لئے شمالی عراق میں تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل کمانڈ)
ایران نے گزشتہ روز عراق میں امریکی افواج کے خلاف ہونے والے حملوں میں اپنے ہم نواؤں کا دفاع کیا ہے اور ایرانی مسلح عملے کے سربراہ محمد باقری نے کہا ہے کہ یہ حملے "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کے اتحادی ابو مہدی المہندس کے قتل کے سلسلہ میں عراقی عوام کی طرف سے ایک فطری رد عمل کے طور پر ہوئے ہیں اور یاد رہے کہ یہ دونوں افراد جنوری کے شروع میں بغداد ایئر پورٹ پر امریکی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
باقری نے اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ ان کی افواج خطے میں تعینات امریکی افواج کی نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے حالیہ دنوں میں ان کی فوجی نقل وحرکت میںہونے والے اضافہ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور باقری نے ایرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ہم ملکی سلامتی کو بھنگ کرنے والوں کے خلاف زبردست کاروائی کریں گے، تاہم انھوں نے اپنے ملک کو ہونے والے ان حملوں سے دور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران غیر ملکی افواج پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 10 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]


محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]