دمشق میں سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کیا گیا

حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

دمشق میں سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کیا گیا

حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شامی حکومت نے دمشق کے جنوب میں واقع سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ علاقہ ایران اور اس سے وابستہ تنظیموں کے مرکزی گڑھ کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ فیصلہ اس وقت ہوا جب معلوم ہوا کہ وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے۔
دمشق کے شمال میں منین نامی قصبے کو الگ تھلگ کرنے کے فیصلے کے ایک دن بعد حکومت نے کل اعلان کیا ہے کہ عوام کی حفاظت کے مقصد سے اعلی آبادی کی کثافت والے علاقوں میں نقل وحرکت کو محدود کرنے کے اقدامات کے دائرۂ کار میں شام کے دار الحکومت کے جنوبی ناحیہ میں وقاع سیدہ زینب کے علاقے کو الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس معاملے سے واقف ایک ذمہ دار نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ گنجان آباد علاقے میں لوگوں کے ساتھ ایران، عراق، افغانستان اور لبنان کے لوگوں کے ساتھ مسلسل ملاوٹ کے بارے میں معلومات موصول ہونے کے بعد لیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 10 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]