سوڈانی مہاجر دہشت گردی کے جرم کی مکمل کہانی

گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

سوڈانی مہاجر دہشت گردی کے جرم کی مکمل کہانی

گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ پولیس افسران اور فرانزک ماہرین کو رومن- سور- آئسیر میں ہونے والے چھریوں کے واردات کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ (جنوب مشرقی فرانس) میں واقع رومن- سور- آئسیر شہر میں دہشت گردانہ ایک کارروائی میں دو افراد کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کرنے والا سوڈانی پناہ گزین عبد اللہ احمد عثمان نے چمڑے کی صنعت کے پیشہ کا علم حاصل کیا اور اسی کے نتیجہ میں اسے شہر میں ہی چمڑے کے فیکٹری میں ملازمت مل گئی لیکن وہ حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے نافذ کرفیو کی وجہ سے اپنے کمرے سے نہیں نکلتا تھا۔
یہ مہاجر خوش قسمت سمجھا گیا ہے؛ کیونکہ اس نے سنہ 2016 میں اپنی سیاسی پناہ کی درخواست پیش کی تھی اور اسے قبول بھی کر لیا گیا تھا اور پھر اگلے سال اسے 10 سالہ رہائشی اجازت نامہ بھی مل گیا جبکہ ہزاروں افراد اپنی درخواست کے فیصلہ کے منتظر ہیں اور سیکیورٹی اہلکار ان اغراض کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی وجہ سے وہ ایک ایسا کام کرنے پر آمادہ ہوا جس نے شہر کے باشندوں کو خوف زدہ کردیا ہے اور وہ بھی ایسے علاقہ میں تشددکے لئے مشہور نہیں ہے۔(۔۔۔)
منگل 14 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 07 اپریل 2020ء شماره نمبر [15106]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]