سرکاری طور پر قطر اور روس ورلڈ کپ میں رشوت لینے کے ملزم ہیں

فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

سرکاری طور پر قطر اور روس ورلڈ کپ میں رشوت لینے کے ملزم ہیں

فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
فیفا کے سابق صدر بلیٹر کو گوئٹے مالا سالگوئرو کو اعزاز سے سرفراز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دونوں پر رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے (اے ایف پی)
بروکلین میں فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے بین الاقوامی فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) کے سابق دو عہدیداروں پر 2018 اور 2022 ورلڈ کپ کی میزبانی کے دوڑ میں روس اور قطر کو ووٹ دینے کے لئے رشوت لینے کا الزام عائد کیا ہے اور یہ ایک غیر معمولی بات ہے کیوںکہ یہ پہلا موقع ہے جب سرکاری عدالتی حکام نے ان دونوں واقعات سے متعلق بدعنوانی کے الزامات جاری کیے ہیں۔
پرسو روز ہی بروکلین میں پراسیکیوٹر جان ڈونوہیو کے ذریعہ کھلے عام فرد جرم میں زيوريخ کے اندر سنہ 2010 میں ہونے والے ووٹ سے متعلق بدعنوانی کی تفصیلات کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے جس میں روس اور قطر کو ورلڈ کپ کی میزبانی فراہم کی گئی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 15 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 08 اپریل 2020ء شماره نمبر [15107]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]