کاظمی کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں سنی اور کردوں کی حمایت

گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کاظمی کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں سنی اور کردوں کی حمایت

گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وسطی بغداد کے علاقے تحریر اسکوائر میں ایک عراقی خاتون کو دھرنے کے خالی خیمہ کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دستبردار ہونے کے لئے راضی کرنے کی کوششیں جاری ہیں تود وسری طرف عراق میں انٹلیجنس سروس کے ڈائریکٹر مصطفی الکاظمی کو اگلی عراقی حکومت تشکیل دینے کے سلسلہ میں سنی اور کرد حمایت حاصل ہوئی ہے۔
پارلیمنٹ کے سب سے بڑے سنی بلاک "عراقی افواج اتحاد" نے انٹیلیجنس سروس کے ڈائریکٹر کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں شیعہ افواج کی اکثریت کے مابین غیر سرکاری اتفاق رائے کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس اتحاد نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کے امیدوار کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اسے پارلیمنٹ میں اپنی حکومت کے لئے ووٹ حاصل کرنا ہے لہذا وہ نامزدگی کے ذمہ دار سیاسی اجزاء کی قوتوں کی منظوری اور حمایت حاصل کرے اور وہ قومی سطح پر اپنی مقبولیت بھی حاصل کرے اور اسی بنیاد پر عراقی افواج کے اتحاد نے اس بات کی تاکید کی ہے کہ نئی حکومت کی سربراہی اور تشکیل دینے کے لئے مسٹر مصطفیٰ الکاظمی کو اس کی حمایت حاصل ہے اور انہیں نامزدگی سے متعلق سیاسی بلاکس کی بھی حمایت حاصل ہوگی۔(۔۔۔)
جمعرات 16 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 09 اپریل 2020ء شماره نمبر [15108]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]