تیونس میں ایک سماجی دھماکے کا خدشہ

سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
TT

تیونس میں ایک سماجی دھماکے کا خدشہ

سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ افراد کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
سنہ 2013 کے آخر میں تیونس میں ہونے والے سیاسی گفت وشنید کے کفیل اور امن نوبل کے انعام یافتہ نے غصے اور بھیڑ کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے اس پرخطر سماجی دھماکے سے آگاہ کیا ہے جو گزشتہ وقت میں مضبوطی سے بڑھا ہے اور کچھ غریب لوگوں کے علاقوں میں احتجاج بھی ہوئے ہیں۔
سنہ 2013 کے سیاسی تعطل سے تیونس کو نکالنےکے لئے موثر شراکت کی بدولت نوبل انعام حاصل کرنے والے حسین العباسی، محمد الفاضل محفوظ، عبد الستار بن موسى اور وداد بوشماوي پر مشتمل اس چار رکنی ٹیم نے حکومت کی طرف سے 19 اپریل کو متعینہ مدت کے بعد بھی کرفیو کو جاری رکھنے کے احتمال اور اس کے منفی معاشرتی نقصانات سے اپنے خدشے کا اظہار کیا ہے لیکن یہ خدشات اس وقت ہوں گے جب ضرورت مند اور پسماندہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جائیں گے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]