یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ

یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ
TT

یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ

یمنی وزیر اعظم: حوثیوں سے خطرہ کو سمجھنے کا مطالبہ
یمنی بحران میں جنگ بندی اور سیاسی پیشرفت کے اعلان کے نتیجے میں یمنی وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد الملک نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ صورتحال کے بارے میں بتایا ہے اور کہا ہے کہ یہ دنیا کی تاریخ کا ایک خطرناک لمحہ ہے۔
عبد الملك نے مزید کہا کہ "کوویڈ 19" وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات فرد کی حیثیت سے ہماری زندگی پر براہ راست اور خوفناک اثرات ڈال رہا ہے اور اس کے معاشی نتائج بھی  ہین جن سے کوئی بچ نہیں سکے گا  اور انہوں نے اپنی امید بھی ظاہر کی ہے کہ ملیشیا اس شعور سے آگاہی کی وجہ سے ہمارے ساتھ جنگ بندی کی طرف پیش قدمی کرے گی اور اس خطرہ کی نوعیت کے اعلی احساس کا مظاہرہ کرے گی جو دنیا اور ہمارے لوگوں کو گھات میں لگائے ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]