طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
TT

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں رہنے والے لوگ جنگ کی خبروں اور میزائلوں سے اندھا دھند گولہ باری کی آوازوں سے ہٹ کر تازہ پانی کے گیلن خریدنے کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں؛ کیونکہ تین دنوں سے ان کے گھروں میں پانی نہیں آ رہا ہے اور ان پورے علاقہ میں بجلی کے کٹ جانے کی وجہ سے اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت سے وابستہ "برکان الغضب" نامی آپریشن نے "نیشنل آرمی" کے رہنما فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ملیشیاؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سیدی السائح علاقے میں اس گیس پائپ لائن کو بند کر دیا ہے جس سے مغربی علاقہ میں بجلی پاور اسٹیشنوں کو سپلائی ملتی ہے اور انہوں نے اس سے قبل شہریوں کو پیاسا رکھنے کے مقصد سے مغربی خطے میں دریا سے سپلائی ہونے والے پانی کے پائپ کو بند کردیا تھا لیکن ایک فوجی ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی نفی کی ہے کہ قومی فوج نے ایسا کیا ہے اور صرف یہ کہنے پر اکتفا کیا ہے کہ ایسا نا معلوم گروپ نے کیا ہے اور جنرل الیکٹرک کمپنی نے بھی ایسا ہی کہا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]