طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
TT

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام

طرابلس پانی کے بغیر اور ملیشیاؤں پر اس کا الزام
لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں رہنے والے لوگ جنگ کی خبروں اور میزائلوں سے اندھا دھند گولہ باری کی آوازوں سے ہٹ کر تازہ پانی کے گیلن خریدنے کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں؛ کیونکہ تین دنوں سے ان کے گھروں میں پانی نہیں آ رہا ہے اور ان پورے علاقہ میں بجلی کے کٹ جانے کی وجہ سے اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت سے وابستہ "برکان الغضب" نامی آپریشن نے "نیشنل آرمی" کے رہنما فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے ملیشیاؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سیدی السائح علاقے میں اس گیس پائپ لائن کو بند کر دیا ہے جس سے مغربی علاقہ میں بجلی پاور اسٹیشنوں کو سپلائی ملتی ہے اور انہوں نے اس سے قبل شہریوں کو پیاسا رکھنے کے مقصد سے مغربی خطے میں دریا سے سپلائی ہونے والے پانی کے پائپ کو بند کردیا تھا لیکن ایک فوجی ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی نفی کی ہے کہ قومی فوج نے ایسا کیا ہے اور صرف یہ کہنے پر اکتفا کیا ہے کہ ایسا نا معلوم گروپ نے کیا ہے اور جنرل الیکٹرک کمپنی نے بھی ایسا ہی کہا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 18 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 11 اپریل 2020ء شماره نمبر [15110]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]