سعودی عرب کے ذریعہ اقتصادی سرگرمیوں کو آہستہ آہستہ کھولنے کا ارادہ

گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر خزانہ کو ایک مجازی کانفرنس کے دوران کورونا کی روشنی میں ملک کی اقتصادی پیشرفتوں کا انکشاف کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر خزانہ کو ایک مجازی کانفرنس کے دوران کورونا کی روشنی میں ملک کی اقتصادی پیشرفتوں کا انکشاف کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب کے ذریعہ اقتصادی سرگرمیوں کو آہستہ آہستہ کھولنے کا ارادہ

گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر خزانہ کو ایک مجازی کانفرنس کے دوران کورونا کی روشنی میں ملک کی اقتصادی پیشرفتوں کا انکشاف کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر خزانہ کو ایک مجازی کانفرنس کے دوران کورونا کی روشنی میں ملک کی اقتصادی پیشرفتوں کا انکشاف کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز سعودی وزارت برائے معیشت اور منصوبہ بندی نے انکشاف کیا ہے کہ سال کے آخر تک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے اثرات کے جاری رہنے کے سلسلہ میں ان کی توقعات کے باوجود ملک میں بتدریج معاشی سرگرمیاں کھول دی جائیں گی۔
وزیر خزانہ اور وزارت اقتصادیات و منصوبہ بندی کے انچارج محمد الجدعان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت بحرانوں سے نمٹنے کے لئے اعلی کوآرڈینیشن کمیٹی روزانہ اجلاسوں کے ذریعہ "کورونا" کے اثرات کی پیشرفتوں کا جائزہ لے رہی ہے اور اسی طرح فیصلوں کا بھی جائزہ لے رہی ہے اور اقدامات کے اثرات کے سلسلہ میں تاکید بھی کررہی ہے تاکہ وائرس کے بحران سے نمٹنے کے لئے حل تلاش کئے جا سکیں۔(۔۔۔)
جمعرات 30 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 23 اپریل 2020ء شماره نمبر [15122]


44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]