سعودی عرب میں کوڑا مارنے کے قانون کے خاتمہ سے ملی انسانی حقوق کو تقویت

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب میں کوڑا مارنے کے قانون کے خاتمہ سے ملی انسانی حقوق کو تقویت

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عواد العواد کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے "کوڑا مارنے" کی سزا کو ختم کرنے کے بعد اس کی جگہ قید یا جرمانے کی سزا متعین کرکے انسانی حقوق کے میدان میں کی جانے والی اصلاحات اور فروغ کے فریم ورک میں ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
سعودی عرب میں حقوق انسانی کی سرکاری کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد العواد نے رائٹرز کے ذریعے جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ یہ اصلاحات سعودی عرب میں انسانی حقوق کے پروگرام میں ایک اہم اقدام ہے۔
نیشنل سوسائٹی فار ہیومن رائٹس نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کے صدر ڈاکٹر مفلح القحطانی نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ سعودی عدلیہ کے روبرو سزا کے فلسفے میں اپنی نوعیت کی ایک خاص قسم کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ قید اور جرمانے کے ساتھ ساتھ کئی متبادل سزاؤں کی منظوری بھی ہوگی۔(۔۔۔)
اتوار 03 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 26 اپریل 2020ء شماره نمبر [15125]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]