یمن کے ریاض معاہدہ کو سیاسی مشقوں سے خطرہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2257521/%DB%8C%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D9%85%D8%B4%D9%82%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81
جنوبی عبوری کونسل کے مسلح افراد کو گزشتہ روز عدن میں ایک کار کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن: بدر القحطانی
TT
TT
یمن کے ریاض معاہدہ کو سیاسی مشقوں سے خطرہ
جنوبی عبوری کونسل کے مسلح افراد کو گزشتہ روز عدن میں ایک کار کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کی "جنوبی عبوری کونسل" نے کل صبح سویرے "جنوب کے لئے سیلف ایڈمنسٹریشن" کا اعلان کیا ہے جسے یمنی حکومت نے "ریاض معاہدہ" کے خلاف ایک بغاوت قرار دیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ مسلح بغاوت کا ایک تسلسل ہے اور ماہرین کے بقول یہ اقدام "ریاض معاہدہ" کے خلاف ایک سیاسی چال ہے اور اسی کے ساتھ 6 گورنریٹ اور مقامی حکومتوں نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ اپنے موقف کی تصدیق کرتے ہوئے کونسل کے اعلان کو مسترد کیا ہے۔ فرانسیسی پریس ایجنسی نے عدن کے رہائشیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس شہر میں "جنوبی عبوری کونسل" سے وابستہ سیکیورٹی اور فوجی دستوں کی غیر معمولی تعیین دیکھنے میں آئی ہے اور وہاں چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں اور مرکزی سڑکوں اور شہر کے داخلی راستوں پر فوجی گاڑیوں کو بھی دیکھا گیا ہے جن پر علیحدگی پسندوں کے جھنڈے لگے ہوئے تھے۔(۔۔۔) پیر 04رمضان المبارک 1441 ہجرى - 27 اپریل 2020ء شماره نمبر [15126]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)