"بھوک مظاہرے" نے دیاب حکومت کو گھیراhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2259256/%D8%A8%DA%BE%D9%88%DA%A9-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%92-%D9%86%DB%92-%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%DA%BE%DB%8C%D8%B1%D8%A7
گزشتہ روز لبنان کے ایک شہری دفاعی اہلکار کو شہر طرابلس کے ایک بینک میں مظاہرین کی طرف سے لگائی گئی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بیروت: نذیر رضا
TT
TT
"بھوک مظاہرے" نے دیاب حکومت کو گھیرا
گزشتہ روز لبنان کے ایک شہری دفاعی اہلکار کو شہر طرابلس کے ایک بینک میں مظاہرین کی طرف سے لگائی گئی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لبنان کے ایک سے زیادہ خطوں میں ہونے والے والے "بھوک مظاہرے" نے صدر حسان دیاب کی حکومت کا محاصرہ کیا ہے اور ان مظاہروں کے دوران بیروت اور شمال میں سڑکوں کو بلاک کیا گیا ہے اور بینک کی شاخوں کو نذر آتش بھی کیا گیا ہے اور فوج کے ساتھ براہ راست محاذ آرائی کا منظر بھی دیکھنے کو ملا ہے جس کی وجہ سے ملک میں سیکیورٹی صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ پرسو رات کے دوران فوج کے ساتھ ہونے والی محاذ آرائی میں مرنے والے نوجوان فواز السمان کی آخری رسومات کے بعد گزشتہ روز طرابلس میں جھڑپیں ایک بار پھر شروع ہو گئی ہیں اور اس شہر میں عوامی تحریکیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں اور اسی طرح فوج نے انھیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس فائر کی ہے کیونکہ مظاہرین نے بینک کی چند شاخوں کو نذر آتش کر دیا ہے اور ان میں سے کچھ نے جان بوجھ کر فوج پر پتھراؤ بھی کیا ہے۔(۔۔۔) بدھ06رمضان المبارک 1441 ہجرى - 29 اپریل 2020ء شماره نمبر [15128]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔