"بھوک مظاہرے" نے دیاب حکومت کو گھیرا

گزشتہ روز  لبنان کے ایک شہری دفاعی اہلکار کو شہر طرابلس کے ایک بینک میں مظاہرین کی طرف سے لگائی گئی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز لبنان کے ایک شہری دفاعی اہلکار کو شہر طرابلس کے ایک بینک میں مظاہرین کی طرف سے لگائی گئی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"بھوک مظاہرے" نے دیاب حکومت کو گھیرا

گزشتہ روز  لبنان کے ایک شہری دفاعی اہلکار کو شہر طرابلس کے ایک بینک میں مظاہرین کی طرف سے لگائی گئی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز لبنان کے ایک شہری دفاعی اہلکار کو شہر طرابلس کے ایک بینک میں مظاہرین کی طرف سے لگائی گئی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لبنان کے ایک سے زیادہ خطوں میں ہونے والے والے "بھوک مظاہرے" نے صدر حسان دیاب کی حکومت کا محاصرہ کیا ہے اور ان مظاہروں کے دوران بیروت اور شمال میں سڑکوں کو بلاک کیا گیا ہے اور بینک کی شاخوں کو نذر آتش بھی کیا گیا ہے اور فوج کے ساتھ براہ راست محاذ آرائی کا منظر بھی دیکھنے کو ملا ہے جس کی وجہ سے ملک میں سیکیورٹی صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
پرسو رات کے دوران فوج کے ساتھ ہونے والی محاذ آرائی میں مرنے والے نوجوان فواز السمان کی آخری رسومات کے بعد گزشتہ روز طرابلس میں جھڑپیں ایک بار پھر شروع ہو گئی ہیں اور اس شہر میں عوامی تحریکیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں اور اسی طرح فوج نے انھیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس فائر کی ہے کیونکہ مظاہرین نے بینک کی چند شاخوں کو نذر آتش کر دیا ہے اور ان میں سے کچھ نے جان بوجھ کر فوج پر پتھراؤ بھی کیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 06 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 29 اپریل 2020ء شماره نمبر [15128]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]