ملیشیاؤں کی مداخلت کی روشنی میں مرکزی بینک کے تباہ ہونے کا انتباہ

یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ملیشیاؤں کی مداخلت کی روشنی میں مرکزی بینک کے تباہ ہونے کا انتباہ

یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر احمد الفضلی نے متنبہ کیا ہے کہ صنعا پر قابو پانے والے حوثی بغاوتی جماعت اور "کورونا" وائرس کے پھیلنے کی صورت میں اگر حالات برقرار رہتے ہیں تو ان کے ملک کو تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
الفضلی نے الشرق الاوسط کو دئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں کے گرنے کے ساتھ ساتھ یمنی معیشت ایک نازک مرحلے سے گزرے گی اور اس کا اثر 2021 کے بجٹ پر پڑے گا اور اگر اگلے چند مہینوں میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو یہ یمن کی تاریخ کا سب سے بدترین واقعہ ہوگا اور انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے یمن پر واجب الادا قسطوں کے لئے قرض کی خدمت اگلے چھ ماہ کے لئے ملتوی کردی ہے جبکہ یمن نے فنڈ کے سلسلہ میں درخواست کی ہے کہ اسے دو سال کی مدت کے لئے بڑھا دیا جائے۔(۔۔۔)

بدھ 13 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 06 مئی 2020ء شماره نمبر [15135]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]