جرمنی "حزب اللہ" کے ساتھ "طالبان" کی طرح معاملہ کرے گا

حزب اللہ کی ایک گائڈنس ایسوسی ایشن پر چھاپے کے دوران جرمن پولیس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حزب اللہ کی ایک گائڈنس ایسوسی ایشن پر چھاپے کے دوران جرمن پولیس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جرمنی "حزب اللہ" کے ساتھ "طالبان" کی طرح معاملہ کرے گا

حزب اللہ کی ایک گائڈنس ایسوسی ایشن پر چھاپے کے دوران جرمن پولیس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حزب اللہ کی ایک گائڈنس ایسوسی ایشن پر چھاپے کے دوران جرمن پولیس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جرمنی کے سفارت کاروں نے کہا ہے کہ جرمنی میں لبنانی حزب اللہ کی سرگرمیوں پر لگائی جانے والی پابندیوں کا اثر لبنان کے ساتھ درمیانہ تعلقات پر نہیں ہوگا کیوںکہ یہ پارٹی وہاں کی سیاسی زندگی کا لازمی جزو ہے اور حکمراں جماعت کے ایک رکن ماریان وانڈٹ نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ برلن حزب اللہ کے ساتھ ویسے ہی معاملات طے کرے گا جیسے افغان "طالبان" تحریک کے ساتھ کرتا ہے۔
انہوں نے اس نقطۂ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں (طالبان) کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں لیکن ہم اس کے عناصر کو دہشت گرد کہتے ہیں اور اگر ہم لبنانی عوام کی حمایت کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں لبنان میں (حزب اللہ) کے ساتھ بھی اسی طرح تعاون کرنا چاہئے۔
وہ "کرسچن ڈیموکریٹک یونین" پارٹی جس سے چانسلر انگیلا میرکل کا تعلق ہے اس کے نائب نے لبنانیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات سے انکار کریں کہ ایک دہشت گرد جماعت حکومت کا بااثر ممبر ہے۔(۔۔)

جمعہ 15 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 08 مئی 2020ء شماره نمبر [15137]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]