امیر کویت: ہمیں ایک بے مثال معاشی چیلنج کا سامنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2277036/%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%88%DB%8C%D8%AA-%DB%81%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%DB%92-%D9%85%D8%AB%D8%A7%D9%84-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D8%B4%DB%8C-%DA%86%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%AC-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
امیر کویت: ہمیں ایک بے مثال معاشی چیلنج کا سامنا ہے
کل ٹیلیویژن تقریر کے دوران امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کے یو این اے)
کویت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امیر کویت: ہمیں ایک بے مثال معاشی چیلنج کا سامنا ہے
کل ٹیلیویژن تقریر کے دوران امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے (کے یو این اے)
گزشتہ روز کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے رمضان المبارک کے آخری دس دن کے شروع ہونے کے موقع پر ایک ٹیلی ویژن تقریر میں حکومت اور پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک ایسے پروگرام کی تیاری پر کام کریں جس سے سرکاری اخراجات میں مدد مل سک اور انہوں نے حکومت کو درپیش ایک غیر معمولی معاشی چیلنج سے بھی آگاہ کیا ہے۔
شیخ صباح نے کہا کہ کل کے کویت کو ایک بہت بڑے اور بے مثال چیلنج کا سامنا ہے اور وہ اس وبا سے پیدا ہونے والے بیرونی جھٹکوں سے ہماری قومی معیشت کی حفاظت اور استحکام کو برقرار رکھنا ہے، خاص طور پر تیل کی قیمتوں میں تیزی سے ہونے والی کمی ہے اور اثاثوں اور سرمایہ کاری کی قیمتوں میں بھی کمی کا آنا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)