وبا کی حقیقی تعداد کو ظاہر کرنے کے لئے حوثیوں پر بین الاقوامی دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2281391/%D9%88%D8%A8%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
وبا کی حقیقی تعداد کو ظاہر کرنے کے لئے حوثیوں پر بین الاقوامی دباؤ
شمال مشرقی شام کے حسکہ کے ایک محلے میں کرد "آسیش" کے ایک کا رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
وبا کی حقیقی تعداد کو ظاہر کرنے کے لئے حوثیوں پر بین الاقوامی دباؤ
شمال مشرقی شام کے حسکہ کے ایک محلے میں کرد "آسیش" کے ایک کا رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمنی ذرائع نے صنعا میں دفاتر اور حوثی کے کنٹرول میں 3 یمنی صوبائی حکومتوں میں اپنے ملازمین کی نقل وحرکت کو روکنے کے لئے عالمی ادارہ صحت کے فیصلے کو بین الاقوامی دباؤ سے جوڑا ہے تاکہ کورونا وائرس کی متاثرین اور مرنے والوں کے حقیقی اعداد کو ظاہر کرنے کے سلسلہ میں ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالا جا سکے جبکہ باغیوں پر یہ الزامات بھی عائد کئے جا رہے ہیں کہ انہوں نے وائرس کی حقیقی تعداد کو چھپانے پر اصرار کیا ہے۔
الشرق الاوسط نے یمن میں ڈبلیو ایچ او کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر کو پڑھا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صنعا، ایب، حدیدہ اور صعدہ کے تمام کارکنوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ چار محوروں میں تمام ڈبلیو ایچ او کی کاروائیوں کو اگلے اطلاع تک معطل کردیا جائے گا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)