یہ نسخے مذہبی، سیاسی، معاشی اور دیگر مختلف موضوعات پر ہیں اور لائبریری نے بہت ساری غیر عربی مخطوطات بھی حاصل کی ہے اور خاص طور پر ان میں فارسی اور عبرانی زبان قابل ذکر ہیں اور ان میں سے زیادہ تر نسخے باقاعدگی سے کاغذ پر لکھے ہوئے ہیں، اور ان میں سے بہت کم پیپرس، پارچہ اور چمڑے پر لکھے ہوئے ہیں اور لائبریری میں تصویر شدہ اور مائکروسکوپک نسخے بھی ہیں۔
کنگ فہد نیشنل لائبریری کے سکریٹری جنرل محمد بن عبد العزیز الراشد نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لائبریری سعودی عرب میں فکری پیداوار کی حصولیابی، اسے تنظیم کرنے، مرتب کرنے، دستاویزات، تعارف اور اشاعت کے لئے ایک علمی اور ثقافتی عمارت بن چکی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے 1983 میں ایک عوامی لائبریری کے قیام کے بعد سے ہی اپنی خصوصی توجہ دی ہے اور اس طرح یہ ایک بین الاقوامی لائبریری بن گئي۔(۔۔۔)
بدھ 20 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 13 مئی 2020ء شماره نمبر [15142]