یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے "ریاض معاہدہ" پر عمل درآمد پر دیا زور https://urdu.aawsat.com/home/article/2286466/%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D9%84%DA%86%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%B9%D9%85%D9%84-%D8%AF%D8%B1%D8%A2%D9%85%D8%AF-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%B2%D9%88%D8%B1
یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے "ریاض معاہدہ" پر عمل درآمد پر دیا زور
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ کو دیکھا جا سکتا ہے
نیو یارک: علي بردى
TT
TT
یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے "ریاض معاہدہ" پر عمل درآمد پر دیا زور
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یمنی بحران کے حل کے لئے ایک "قابل عمل" منصوبہ پیش کیا ہے اور یہ ان لوگوں پر منحصر ہے جن کے پاس اسلحہ، طاقت اور اس کے حصول کے لئے فیصلے کرنے کی صلاحیت ہے۔
گریفتھ نے یمن سے متعلق سلامتی کونسل کے مجازی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں جنوبی عبوری کونسل کے اعلان اور عدن میں مقامی اداروں کو کنٹرول کرنے کی اس کی طرف سے کی جانے والی کوشش سے ناراض ہوں۔ جنوب میں اور خاص طور پر ابین اور سقطرى کے علاقوں میں فوجی تناؤ بڑھتا جارہا ہے اور انہوں نے فوری طور پر روک تھام اور ریاض معاہد پر فوری عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ (۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)