صالح کامل کی وفات

صالح کامل کی وفات
TT

صالح کامل کی وفات

صالح کامل کی وفات
کل صبح سعودی عرب کے ایک بزنس مین صالح کامل کی وفات ہو گئی ہے اور اس طرح انہوں نے عربی اور اسلامی دنیا کو  خیر آباد کہ دیا ہے اور ان کا شمار میڈیا، سرمایہ کاری اور بینکاری کے اہم ستونوں میں ہے۔

صالح 1941 میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے تھے اور ان کا شمار بصری میڈیا کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے اور 1983 میں عرب ریڈیو اور ٹی وی نیٹ ورک (اے آر ٹی) کے قیام میں کردار ادا کرنے والے سعودی عرب کے افراد کی سرفہرست تھا اور اس کے بعد انہوں نے اگلے سال «دلة البركة» نامی کمپنی کی تشکیل کی جس کی سرگرمیوں میں تنوع شامل ہے اور ان میں ذرائع ابلاغ، سیاحت، بینکنگ اور ریئل اسٹیٹ وغیرہ شامل ہیں اور اس کمپنی نے مختلف سیکٹروں میں اہم مالی منافع بھی حاصل کی  ہے جس کی وجہ سے ان کا شمار دولت مند ترین کاروباری افراد ہونے لگا اور ان کی دولت کا تخمینہ تقریبا 8 ارب ریال یعنی 2.3 بلین ڈالر ہے۔

مرحوم اسلامی بینکاری کے گاڈ فادر شمار کئے جاتے ہیں؛ کیونکہ انہوں نے 40 سال تک تمام عرب اور اسلامی ممالک میں اس شعبے کے اندر اپنی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 27 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 20 مئی 2020ء شماره نمبر [15149]



ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے

ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
TT

ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے

ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)

ترک نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے آج (بروز جمعہ) اطلاع دی ہے کہ ترک حکام نے تنظیم "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ زیر حراست افراد انقرہ میں عبادت گاہوں، گرجا گھروں اور عراقی سفارت خانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔

ایجنسی نے اسی سے متعلقہ سیاق و سباق میں رپورٹ کیا ہے کہ ترکیا کی وزارت دفاع نے "کردستان لیبر" پارٹی کے 10 عسکریت پسندوں کو "قتل کرنے" کا اعلان کیا، جن میں سے دو شمالی عراق کے علاقے قندیل میں اور باقی 8 افراد کو شمالی شام میں "فرات شیلڈ" آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]