فلسطینی "معاہدوں کے حل" میں ہیں اور اقوام متحدہ کی طرف سے اسرائیل سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ

پرسو رات فلسطین کے رہنماؤں کی کی ایک ملاقات میں عباس اور اشتیۃ کے درمیان باہمی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو رات فلسطین کے رہنماؤں کی کی ایک ملاقات میں عباس اور اشتیۃ کے درمیان باہمی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

فلسطینی "معاہدوں کے حل" میں ہیں اور اقوام متحدہ کی طرف سے اسرائیل سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ

پرسو رات فلسطین کے رہنماؤں کی کی ایک ملاقات میں عباس اور اشتیۃ کے درمیان باہمی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو رات فلسطین کے رہنماؤں کی کی ایک ملاقات میں عباس اور اشتیۃ کے درمیان باہمی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس کے اس اعلان کا انتظار ہے جس میں وہ اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ تمام معاہدوں کو توڑ دینے کی بات کریں گے اور یہ معاہدے قابل عمل بھی نہیں ہوں گے۔
 
پرسو شام صدر عباس کی تقریر ختم ہوتے ہی فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سکریٹری صائب عريقات نے بیان کیا ہے کہ یہ فیصلہ عمل میں آچکا ہے اور اسی مؤقف کی تصدیق ممتاز عہدیداروں نے بھی کی ہے جن میں لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک ممبر اور تحریک فتح کی سنٹرلائزیشن عزام الأحمد بھی شامل ہیں جن کا کہنا ہے کہ "اوسلو معاہدہ" اور اس کے سارے نتائج سکیورٹی کوآرڈینیشن اور پیرس معاہدے سمیت خبر بن چکے ہیں۔
 
یہ معلوم نہیں ہے کہ معاہدوں کو کس طرح توڑا جائے کیوں کہ حکومت اسرائیل سے پانی، بجلی اور ایندھن سمیت ہر چیز خریدتی ہے اور فلسطینیوں کے مفادات، نقل وحرکت اور سفر کی خدمت کے لئے اسے سلامتی اور شہری ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
 
ایک متعلقہ مسئلے پر اقوام متحدہ کے مشرق وسطی کے امن عمل کے خصوصی کوآرڈینیٹر نیکولائی مالڈینوف نے مشرق وسطی کے چوتھائی کے ممبروں سے اقوام متحدہ اور خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ امن کے امکانات کو آگے بڑھایا جا سکے۔(۔۔۔)
 
جمعرات 28 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 21 مئی 2020ء شماره نمبر [15150]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]