جمال خاشفجی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو کیا معاف

جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب  کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

جمال خاشفجی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو کیا معاف

جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب  کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
جدہ کے خاندانی گھر میں تعزیتی تقریب کے دوران صلاح خاشقجي کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز مرحوم صحافی جمال خاشقجي کے بچوں نے اسلامی قانون کے ذریعہ اپنے خصوصی حق کی ضمانت ترک کردی ہے اور اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس طرح انہوں نے اپنے وطن پر ہونے والے حملہ کا دروازہ ہی بند کردیا ہے۔
 
ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں مرحوم صحافی کے بیٹے صلاح خاشقجي نے لکھا ہے کہ ہم شہید جمال خاشقجي کے بیٹے اعلان کرتے ہیں کہ ہم نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کنبہ کا فیصلہ اس قرآنی آیت پر مبنی ہے جو معافی کی ترغیب دیتی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ہم خداوند تعالی کی عمدہ کتاب کی طرف رجوع کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ (برائی کا بدلہ برائی ہے؛ لہذا جو شخص معاف کردے اور صلح کرلے تو اس کا بدلہ خدا پر ہے اور یقینا وہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا ہے) اور انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے اللہ رب العزت کے لئے ان لوگوں کو معاف کر دیا ہے جنہوں نے ہمارے والد کو قتل کیا ہے اور ہم سب امید کرتے ہیں کہ اللہ ہم سب کو اچھا بدلہ دے۔(۔۔۔)
 
ہفتہ 30 رمضان المبارک 1441 ہجرى - 23 مئی 2020ء شماره نمبر [15152]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]