باباکان: اردوغان نے ترکی کی جمہوریت کو تباہ کردیا

مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

باباکان: اردوغان نے ترکی کی جمہوریت کو تباہ کردیا

مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے سابق اتحادی علی باباکان نے الزام لگایا ہے کہ اردوغان جمہوریت کو ختم کررہے ہیں اور عدلیہ کی آزادی اور بیرون ملک میں ترکی کی ساکھ کو بھی ختم کررہے ہیں۔

یہ بات باباکان کی جانب سے گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران ان افواہوں کی وجہ سے سامنے آئی ہے جن میں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ اردوغان کی سربراہی میں حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور دولت بہشلی کی صدارت میں اس کی اتحادی نیشنل موومنٹ پارٹی ان کی  جماعت اور سابق وزیر اعظم احمد داود اوغلو کے ذریعہ قائم کردہ "مستقبل" پارٹی کو پارلیمنٹ میں داخلے سے روکنے کے لئے انتخابی اور سیاسی جماعتوں کے قوانین میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں اپنے نائبوں کی ایک بڑی تعداد کو دو نئی جماعتوں میں منتقل کرنے پر رضامندی کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ دونوں پارلیمنٹ میں داخل ہو سکیں۔(۔۔۔)

بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]