باباکان: اردوغان نے ترکی کی جمہوریت کو تباہ کردیا

مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

باباکان: اردوغان نے ترکی کی جمہوریت کو تباہ کردیا

مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان کو دیکھا جا سکتا ہے
مخالف ترک "جمہوریت اور ترقی" پارٹی کے سربراہ علی باباکان اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے سابق اتحادی علی باباکان نے الزام لگایا ہے کہ اردوغان جمہوریت کو ختم کررہے ہیں اور عدلیہ کی آزادی اور بیرون ملک میں ترکی کی ساکھ کو بھی ختم کررہے ہیں۔

یہ بات باباکان کی جانب سے گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران ان افواہوں کی وجہ سے سامنے آئی ہے جن میں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ اردوغان کی سربراہی میں حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور دولت بہشلی کی صدارت میں اس کی اتحادی نیشنل موومنٹ پارٹی ان کی  جماعت اور سابق وزیر اعظم احمد داود اوغلو کے ذریعہ قائم کردہ "مستقبل" پارٹی کو پارلیمنٹ میں داخلے سے روکنے کے لئے انتخابی اور سیاسی جماعتوں کے قوانین میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں اپنے نائبوں کی ایک بڑی تعداد کو دو نئی جماعتوں میں منتقل کرنے پر رضامندی کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ دونوں پارلیمنٹ میں داخل ہو سکیں۔(۔۔۔)

بدھ 04 شوال المکرم 1441 ہجرى - 27 مئی 2020ء شماره نمبر [15156]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]