ٹرمپ نے ٹویٹر سے جنگ کا آغاز کیا

ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ نے ٹویٹر سے جنگ کا آغاز کیا

ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کے وہ ٹویٹس جسے ٹویٹر نے گمراہ کن قرار دیا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک طویل مدت سے روایتی ذرائع ابلاغ کے ساتھ ہونے والے اپنے پرکشیدہ تعلقات کے بعد ٹویٹر کے ساتھ ایک جنگ کا آغاز کیا ہے اور ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آئندہ صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اس سائٹ کے ذریعہ ان دو ٹویٹس کے سہارے غلط معلومات پھیلانے کا الزام لگانے کے پس منظر میں اسے منظم اور بند کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

کل ٹرمپ نے اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ریبپلکن کو لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم قدامت پسندوں کی آوازوں کو مکمل طور پر خاموش کر دے گا لیکن ہم ہم اس کو مضبوطی سے منظم کردیں گے یا کچھ غلط ہونے سے پہلے ہی ہم اسے بند کردیں گے کیونکہ ہم نے دیکھا ہے کہ انہوں نے 2016 میں کیا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ ناکام رہے ہیں اور اب ہم اسے دہرانے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شوال المکرم 1441 ہجرى - 28 مئی 2020ء شماره نمبر [15157]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]