سیاسی مبصرین نے الکاظمی کی تقریر کو ان دھڑوں کے لئے چیلینج سمجھا ہے جو ملک کے دائرہ کار سے باہر ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں۔
متعدد فوجی اور سکیورٹی عہدیداروں سے اپنی ملاقات کے دوران الکاظمی نے اشارہ کیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی ترقی اور اصلاح اس وزارتی نقطۂ نظر کی ترجیحات میں سے ایک ہے جس کا مشن مختلف سیکیورٹی خدمات کی کارکردگی کو بڑھانا اور ان کے مابین مطلوبہ تکمیل کو حاصل کرنا ہے اور اسی کے ساتھ اس اصول پر کام کرنا ہے کہ تمام فوجی اور سکیورٹی فورسز عوام کی خدمت، ان کی امنگوں، ان کی اتحاد وسلامتی اور ان کی صلاحیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور کوئی بھی جماعت یا طاقت کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ملک کے دائرۂ کار سے باہر ہو اور انہوں نے فوجی کارروائیوں کے تسلسل اور سرحدوں کی حفاظت پر بھی زور دیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 06 شوال المکرم 1441 ہجرى - 29 مئی 2020ء شماره نمبر [15158]