پوتن شام میں فوجی گرفت کو مضبوط بنانے کے لئے تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2310926/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
ایک ایسے شامی بچہ کو جس کے کنبے کو یونان میں مہاجر کی حیثیت ملی ہے اسے آئینے میں دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے والدین کو گزشتہ روز ایتھنز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے صدر دفتر کے سامنے دھرنے میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ایک ایسے شامی بچہ کو جس کے کنبے کو یونان میں مہاجر کی حیثیت ملی ہے اسے آئینے میں دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے والدین کو گزشتہ روز ایتھنز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے صدر دفتر کے سامنے دھرنے میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے وسیع اختیارات کے ساتھ دمشق میں اپنے سفیر کو صدارتی ایلچی مقرر کرنے کے فیصلے کی شکل میں پہلے ٹھوس اقدام کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کل شام میں فوجی گرفت کو مستحکم کرنے کے لئے ایک اقدام کا آغاز کیا ہے۔
گزشتہ روز پوتن نے ایک ایسے حکم نامہ پر دستخط کیا ہے جس کی بنیاد پر وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کو ایک اضافی پروٹوکول پر دستخط کرنے کے لئے شامی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع ملے گا جس کے ذریعہ اس شام کی سرزمین پر روسی فوجی موجودگی کو بڑھایا جائے گا جہاں ملک کے مشرق میں ساحل اور قامشلي میں حمیمیم اور طرطوس نامی دو فوجی اڈے شامل ہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)