پوتن شام میں فوجی گرفت کو مضبوط بنانے کے لئے تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2310926/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
ایک ایسے شامی بچہ کو جس کے کنبے کو یونان میں مہاجر کی حیثیت ملی ہے اسے آئینے میں دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے والدین کو گزشتہ روز ایتھنز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے صدر دفتر کے سامنے دھرنے میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ایک ایسے شامی بچہ کو جس کے کنبے کو یونان میں مہاجر کی حیثیت ملی ہے اسے آئینے میں دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے والدین کو گزشتہ روز ایتھنز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے صدر دفتر کے سامنے دھرنے میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے وسیع اختیارات کے ساتھ دمشق میں اپنے سفیر کو صدارتی ایلچی مقرر کرنے کے فیصلے کی شکل میں پہلے ٹھوس اقدام کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کل شام میں فوجی گرفت کو مستحکم کرنے کے لئے ایک اقدام کا آغاز کیا ہے۔
گزشتہ روز پوتن نے ایک ایسے حکم نامہ پر دستخط کیا ہے جس کی بنیاد پر وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کو ایک اضافی پروٹوکول پر دستخط کرنے کے لئے شامی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع ملے گا جس کے ذریعہ اس شام کی سرزمین پر روسی فوجی موجودگی کو بڑھایا جائے گا جہاں ملک کے مشرق میں ساحل اور قامشلي میں حمیمیم اور طرطوس نامی دو فوجی اڈے شامل ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)